نہ مومن ہے نہ مومن کی

نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
رہا صوفی ، گئی روشن ضمیری
خدا سے پھر وہی قلب و نظر مانگ
نہیں ممکن امیری بے فقیری
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *