آؤ ہم حسبِ معمول

آؤ ہم حسبِ معمول
تنہا بیٹھ کے روتے ہیں
اک گونگا ویرانہ ہے
سنتا ہے آواز مری
لوگوں سے بھی پوچھیں گے
خوشیاں کیسی لگتی ہیں
ہنستے ہنستے آنکھوں میں
آنسو بھی آجاتے ہیں
آنسو بھاری ہوتے ہیں
آنکھ سہار نہیں سکتی
ہم نے تو لوگوں کے بھی
ہار کے ہار اٹھائے ہیں
اس دل نے تو چڑھے ہوئے
دریا جھیل کے دیکھے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *