پہلا کنارا

پہلا کنارا
چار سانسوں کی مسافت پہ ہے سامانِ سکوں
رہگزر ہاتھ میں ہوتی تو کبھی جانے نہ دیتے ایسے
انگلیاں ترسی ہوئی آنکھیں ہیں
نہ کوئی سامنے آیا کہ اسے چھو سکتے
نہ کوئی پاس سے گزرا کہ اسے جاتے ہوئے دیکھتے جی بھر بھر کے
روح سے دور رہا دل بھی بدن بھی اپنا
دکھ کی تشہیر بھی کچھ کام نہ آئی اپنے
ریت میں ڈوب گیا من بھی اپنا
چار سانسوں کی مسافت پہ ہے سامانِ سکوں
چار سانسیں ہی بچی ہیں باقی
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *