مری بات پر کوئی چپ گری

مری بات پر کوئی چپ گری
کھٹا کھٹ کھٹک
دھنا دھن دھڑن
کھٹا کھٹ کھٹک
بڑا خوفناک سا شور ہے
کوئی زلزلہ مری سمت بڑھتا ہے رینگ رینگ کے
چیخ چیخ کے۔۔۔۔۔ دھن دھڑن
کھٹا کھٹ کھٹک
مرا جسم پھٹتا ہے، نا گہانی دراڑ سے
کوئی دھول اڑتی ہے سانس میں
مرا کونہ کونہ بدن
کہ گرتا ہے ٹوٹ ٹوٹ کے ذات پر
مری ذات پر
مری بات پر کوئی چُپ گری ہے کسی منڈیر سے ٹوٹ کے
مری آنکھ سے مرا اشک پھوٹ کے ڈھہ گیا مری رات پر
مرا دل اگرچہ یہ سہہ گیا
مگر اس سے کیا کہ کھنڈر کھنڈر ہے
بھلا کوئی پڑا روئے کتنا وفات پر
بڑی راکھ اڑتی ہے مات پر
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *