میں اعلیٰ سے اعلیٰ مری تقدیر بناؤں

میں اعلیٰ سے اعلیٰ مری تقدیر بناؤں
جب شعروں سے اپنے ترے تصویر بناؤں
میں رنگ چنوں سبز تو ہو جاؤں اُجاگر
میں لفظ لکھوں ’’ مؐ ‘‘ تو تاثیر بناؤں
جو تیریؐ محبت میں جکڑ لے مرا لُوں لُوں
میں تیریؐ غلامی کی وہ زنجیر بناؤں
آجاؤں ترےؐ پاؤں کے تلوے کے تلے میں
اور خود کو میں اس طرح جہانگیر بناؤں
اک قبر کی جاء لے لوں تری بستی میں فرحت
اور دونوں جہانوں میں یہ جاگیر بناؤں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *