پھر اس کے بعد وہ روٹھا رہا نہیں مانا

پھر اس کے بعد وہ روٹھا رہا نہیں مانا
بس ایک بار ہی دل کا کہا نہیں مانا

تو اس کی ذات کو کیا فرق پڑنے والا ہے
اگر کسی نے خدا کو خدا نہیں مانا

میں صبر و ضبط کی اچھی مثال ہوں میں نے
بروں کی بات کا اکثر برا نہیں مانا

یہ جنگ ختم ہوجاتی مصالحت کے طفیل
ہوا تو مان بھی جاتی دیا نہیں مانا

مجھے بھی جانتے تھے لوگ اس کی فطرت بھی
سو جس کسی نے بھی قصہ سنا نہیں مانا

میں تجھ سے مانگ تو لیتی تری محبت پر
یقین کر مرا دست انا نہیں مانا

کومل جوئیہ

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *