کڑھتے ہیں دن رات اس پر ہم بہت
رہتا ہے ہجراں میں غم غصے سے کام
اور وے بھی سن کے ہیں برہم بہت
اضطراب اس کا نہیں ہوتا ہے کم
ہاتھ بھی رکھتے ہیں دل پر ہم بہت
اس گلی سے جی اچٹتا ٹک نہیں
دل جگر کرتے ہیں پتھر ہم بہت
میرؔ کی بدحالی شب مذکور تھی
کڑھ گئے یہ حال سن کر ہم بہت