پیاس

پیاس
ساون برسے
جہاں جہاں بھی ساون برسے
جنگل، دھول، پہاڑ اور صحرا
اپنی اپنی پیاس بجھا لیں
پھول، ہوا، موسم اور منظر
اپنی اپنی آس بجھا لیں
سورج کی بوچھاڑ میں جھلسی بستی بستی
شبنم شبنم ڈوبتی جائے
رستہ رستہ گلیوں گلیوں پانی پھیلے
پریت کی لاکھ کہانی پھیلے
لیکن جاناں
صدیوں محرومی کی آگ میں
جلنے اور جھلسنے والا دل بس تیرے پیار کو ترسے
ساون برسے
جہاں جہاں بھی ساون برسے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *